سنہری نیند سے کس نے مجھے بیدار کر ڈالا

سنہری نیند سے کس نے مجھے بیدار کر ڈالا

دریچہ کھل رہا تھا خواب میں دیوار کر ڈالا

نشاں ہونٹوں کا لو دینے لگا ہے ذہن میں اب تو

بالآخر میں نے اس کو مشعل رخسار کر ڈالا

نقاہت اور بلا کا حسن اور آنکھوں کی دل گیری

عجب بیمار تھا جس نے مجھے بیمار کر ڈالا

مرے دل سے لپٹتی زلف بھی تو دیکھتا کوئی

سبھی نالاں ہیں میں نے شہر کیوں مسمار کر ڈالا

مری اترن سے اپنی ستر پوشی کر رہا ہے وہ

مرے طرز غزل نے کیا اسے نادار کر ڈالا

جو خائف تھے غزل میں ذکر بغداد و بخارا سے

وہ خوش ہوں میں نے اب ذکر لب و رخسار کر ڈالا

(594) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sunahri Nind Se Kis Ne Mujhe Bedar Kar Dala In Urdu By Famous Poet Mohammad Izhar Ul Haq. Sunahri Nind Se Kis Ne Mujhe Bedar Kar Dala is written by Mohammad Izhar Ul Haq. Enjoy reading Sunahri Nind Se Kis Ne Mujhe Bedar Kar Dala Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Izhar Ul Haq. Free Dowlonad Sunahri Nind Se Kis Ne Mujhe Bedar Kar Dala by Mohammad Izhar Ul Haq in PDF.