نظم

خزانوں کو تم ڈھونڈنے پر مصر ہو

ٹپکتا ہے خوں ناخنوں سے اور آنکھوں سے

کھوئی ہوئی نیند کی تلخ سرخی

یہ کھیتوں کی جیتی جڑیں کاٹتے پھاوڑے اور کدالیں

میں خود موت کے ہاتھ جس کے تمسخر

سے تم بے خبر ہو

ہتھیلی پر عمر اور دل کی لکیروں میں اٹکے

یہ مدھم سے ذرے کہ جن میں ابھی تک تمہارے

اب وجد کی مٹی

کی اک جھلملاتی کرن کتنے زرخیز وعدوں

کے دن رات تجتی ہوئی اس گھڑی

قید میں ہے

تمہاری طرح وہ خزانوں پہ بیٹھے ہوئے سانپ

تازہ لہو پی کے پھر سے کسی کھوئے نشے

کی جنت میں گھلنے

خیالی عذابوں میں جلنے کی حیرت سے گویا

سراپا زر و سیم کی یخ سلاخیں اور آنکھیں

بلور اور ہیرے

خزانے تو سب خاک میں مل چکے ہیں

ہوا اور ہوس کے پرانے ٹھکانوں پہ اب نو بہ نو

پھول حسرت کے دیکھو

یہ مٹی کہ چپ ہے بس اس کے دفینے

برس کے برس چار دن پھول پتوں کی لیلا

یہ مٹی تمہیں ڈھونڈتی ہے

(529) ووٹ وصول ہوئے

محمد سلیم الرحمٰن کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Nazm In Urdu By Famous Poet Mohammad Saleemur Rahman. Nazm is written by Mohammad Saleemur Rahman. Enjoy reading Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Saleemur Rahman. Free Dowlonad Nazm by Mohammad Saleemur Rahman in PDF.