باقی ہے وہی شوخئ گفتار ابھی تک

باقی ہے وہی شوخئ گفتار ابھی تک

دیوانے پہنچتے ہیں سر دار ابھی تک

سر پر ہے بہاروں کے مرے خون کا صحرا

آلودہ لہو سے ہیں گل و خار ابھی تک

آزادئ کامل کے تصور میں ہے انساں

اپنے ہی خیالوں میں گرفتار ابھی تک

گاتے ہیں اخوت کے ترانے تو شب و روز

بربادئ عالم کو ہیں تیار ابھی تک

بیگانہ بنے لاکھ محبت سے زمانہ

ہے جنس گراں مایہ ترا پیار ابھی تک

ہوتی ہے خیالوں ہی میں تنظیم چمن کی

کردار ہی بدلے ہیں نہ گفتار ابھی تک

معصوم ہے معصوم بہت امن کی دیوی

قبضہ میں لیے خنجر خوں خار ابھی تک

عارفؔ یہ زمانہ تو بدلنا ہی پڑے گا

اٹھو بھی ہے اس کی وہی رفتار ابھی تک

(544) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baqi Hai Wahi ShoKHi-e-guftar Abhi Tak In Urdu By Famous Poet Mohammad Usmaan Arif. Baqi Hai Wahi ShoKHi-e-guftar Abhi Tak is written by Mohammad Usmaan Arif. Enjoy reading Baqi Hai Wahi ShoKHi-e-guftar Abhi Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Usmaan Arif. Free Dowlonad Baqi Hai Wahi ShoKHi-e-guftar Abhi Tak by Mohammad Usmaan Arif in PDF.