شاخ تنکے کو لکھا شعلے کو جھونکا لکھ دیا

شاخ تنکے کو لکھا شعلے کو جھونکا لکھ دیا

میں غزل کہنے لگا لیکن قصیدہ لکھ دیا

پڑھتی رہتی ہیں خلاؤں کو مری بینائیاں

تو نے ان اوراق پر میرے خدا کیا لکھ دیا

کس کی سانسیں میرے ہاتھوں کی لکیریں بن گئیں

کس نے میرے آئنے میں اپنا چہرہ لکھ دیا

کس کی خوشبو سے مہک اٹھیں مری تنہائیاں

کس نے ویرانے میں قسمت کا تماشا لکھ دیا

میں جہاں ڈوبا وہاں بنیاد ساحل پڑ گئی

آخری سانسوں نے پانی پر جزیرہ لکھ دیا

زندگی کو اڑتے لمحوں کے کفن میں ڈھانپ کر

سنگ مستقبل پہ میں نے اپنا کتبہ لکھ دیا

یوں مکمل کی ہے نجمیؔ میں نے اپنی داستاں

جس جگہ بھی ربط ٹوٹا نام اس کا لکھ دیا

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ShaKH Tinke Ko Likha Shoale Ko Jhonka Likh Diya In Urdu By Famous Poet Moin Najmi. ShaKH Tinke Ko Likha Shoale Ko Jhonka Likh Diya is written by Moin Najmi. Enjoy reading ShaKH Tinke Ko Likha Shoale Ko Jhonka Likh Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moin Najmi. Free Dowlonad ShaKH Tinke Ko Likha Shoale Ko Jhonka Likh Diya by Moin Najmi in PDF.