میں تو بیٹھا تھا ہر اک شے سے کنارا کر کے

میں تو بیٹھا تھا ہر اک شے سے کنارا کر کے

وقت نے چھوڑ دیا دوست تمہارا کر کے

بات دریا بھی کبھی رک کے کیا کرتا تھا

اب تو ہر موج گزرتی ہے اشارا کر کے

وہ عجب دشمن جاں تھا جو مجھے چھوڑ گیا

میرے اندر ہی کہیں مجھ کو صف آرا کر کے

اک دیا اور جلایا ہے سحر ہونے تک

شب ہجراں ترے نام ایک ستارا کر کے

جب سے جاگی ہے ترے لمس کی خواہش دل میں

رہنا پڑتا ہے مجھے خود سے کنارا کر کے

دشت چھانے گا تری خاک محبت سے سعیدؔ

عشق دیکھے گا تجھے سارے کا سارا کر کے

(700) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main To BaiTha Tha Har Ek Shai Se Kinara Kar Ke In Urdu By Famous Poet Mubashshir Saeed. Main To BaiTha Tha Har Ek Shai Se Kinara Kar Ke is written by Mubashshir Saeed. Enjoy reading Main To BaiTha Tha Har Ek Shai Se Kinara Kar Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mubashshir Saeed. Free Dowlonad Main To BaiTha Tha Har Ek Shai Se Kinara Kar Ke by Mubashshir Saeed in PDF.