سنو تو عارضۂ اختلاج رہنے دو

سنو تو عارضۂ اختلاج رہنے دو

سکوں کے ٹھیک نہیں ہیں مزاج رہنے دو

بحکم شاہ تقاریب امن کل ہوں گے

شرر گزیدہ ہے ماحول آج رہنے دو

تم اپنی نبض کی رفتار پر نظر رکھو

خلاف گردش نو احتجاج رہنے دو

کسی کو سایہ کسی کو گل و ثمر دے گا

ہرا بھرا ہے درخت رواج رہنے دو

زمین فکر و ہنر بانجھ ہے ابھی راہیؔ

حصول داد وصول خراج رہنے دو

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahi Fidai. is written by Rahi Fidai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahi Fidai. Free Dowlonad  by Rahi Fidai in PDF.