لوگ یک رنگئی وحشت سے بھی اکتائے ہیں

لوگ یک رنگئی وحشت سے بھی اکتائے ہیں

ہم بیاباں سے یہی ایک خبر لائے ہیں

پیاس بنیاد ہے جینے کی بجھا لیں کیسے

ہم نے یہ خواب نہ دیکھے ہیں نہ دکھلائے ہیں

ہم تھکے ہارے ہیں اے عزم سفر ہم کو سنبھال

کہیں سایہ جو نظر آیا ہے گھبرائے ہیں

زندگی ڈھونڈھ لے تو بھی کسی دیوانے کو

اس کے گیسو تو مرے پیار نے سلجھائے ہیں

یاد جس چیز کو کہتے ہیں وہ پرچھائیں ہے

اور سائے بھی کسی شخص کے ہاتھ آئے ہیں

ہاں انہیں لوگوں سے دنیا میں شکایت ہے ہمیں

ہاں وہی لوگ جو اکثر ہمیں یاد آئے ہیں

اس بیابان در و بام میں کیا رکھا ہے

ہم ہی دیوانے ہیں صحرا سے چلے آئے ہیں

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahi Masoom Raza. is written by Rahi Masoom Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahi Masoom Raza. Free Dowlonad  by Rahi Masoom Raza in PDF.