ایک منظر

بانس کے جھنڈ میں

چاندنی جب دبے پاؤں داخل ہوئی

پتیوں کے لحافوں میں دبکی ہوئی سو رہی تھی ہوا

جاگ اٹھی

اک ذرا ہٹ کے تالاب کی گود میں

گھس کے سوئی ہوئی ننھی لہروں نے آنکھیں ملیں

کلبلانے لگیں

اور کہن سال ٹیلوں پہ بیٹھے ہوئے

کچھ کہن سال پیڑوں کی پرچھائیاں

سر ہلانے لگیں

دور اندھیرے کے تالاب میں

ڈبکی مارے ہوئے گاؤں نے

سر نکالا اور اک سانس لی

(647) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahi Masoom Raza. is written by Rahi Masoom Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahi Masoom Raza. Free Dowlonad  by Rahi Masoom Raza in PDF.