اڑاتے آئے ہیں آپ اپنے خواب زار کی خاک

اڑاتے آئے ہیں آپ اپنے خواب زار کی خاک

یہ اور خاک ہے اک دشت بے کنار کی خاک

یہ میں نہیں ہوں تو پھر کس کی آمد آمد ہے

خوشی سے ناچتی پھرتی ہے ریگزار کی خاک

ہمیں بھی ایک ہی صحرا دیا گیا تھا مگر

اڑا کے آئے ہیں وحشت میں بے شمار کی خاک

ہمیں مقیم ہوئے مدتیں ہوئیں لیکن

سروں سے اب بھی نکلتی ہے رہ گزار کی خاک

یہ حال ہے کہ ابھی سے کھنک رہے ہیں ظروف

ابھی گندھی نہیں جن میں سے بے شمار کی خاک

سنا ہے ڈھونڈتے پھرتے ہیں کب سے کوزہ گراں

ہماری آنکھ کا پانی ترے دیار کی خاک

عجب نہیں کہ مجھے زندہ گاڑنے والے

کل آ کے پھانک رہے ہوں مرے مزار کی خاک

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahman Hafeez. is written by Rahman Hafeez. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahman Hafeez. Free Dowlonad  by Rahman Hafeez in PDF.