آگہی جس مقام پر ٹھہری

آگہی جس مقام پر ٹھہری

وہ فقط میری رہ گزر ٹھہری

جس گھڑی سامنا ہوا تیرا

وہ گھڑی جیسے عمر بھر ٹھہری

چل پڑا وقت جب ترے ہم راہ

شام ٹھہری نہ پھر سحر ٹھہری

ہر ملاقات پر ہوا محسوس

یہ ملاقات مختصر ٹھہری

میرے گھر آئی تھی خوشی لیکن

جا کے مہمان تیرے گھر ٹھہری

ہر حسیں سے گزر گئی جامیؔ

آئنے پر مری نظر ٹھہری

(438) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahman Jami. is written by Rahman Jami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahman Jami. Free Dowlonad  by Rahman Jami in PDF.