میرؔ کی سادگی بیان میں رکھ

میرؔ کی سادگی بیان میں رکھ

داغؔ کی دل کشی زبان میں رکھ

دوسروں کو بھی روشنی پہنچے

یوں دیا گھر کے درمیان میں رکھ

امن اور صلح و آشتی کیا ہے

یہ سوالات امتحان میں رکھ

اپنے پرکھوں کے کارناموں کے

کچھ حوالے بھی داستان میں رکھ

نیکیاں اب نہ ڈال دریا میں

ہم فقیروں کی بات دھیان میں رکھ

دھوپ ہی اب تجھے جگائے گی

کوئی کھڑکی کھلی مکان میں رکھ

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahmat Amrohvi. is written by Rahmat Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahmat Amrohvi. Free Dowlonad  by Rahmat Amrohvi in PDF.