مانا کہ تو سوار ہے اور میں پیادہ ہوں

مانا کہ تو سوار ہے اور میں پیادہ ہوں

مجھ سے حذر نہ کر کہ شناسائے جادہ ہوں

باطن میں سخت کافر و پر پیچ و تہہ بہ تہہ

ظاہر میں ایک ہم سفر سہل و سادہ ہوں

اک شہر زر نگار ہے اقلیم شرق میں

اس شہر زر نگار کا میں شاہزادہ ہوں

وا ہیں دریچہ ہائے خرد میری روح پر

کس نے کہا خراب خرابات و بادہ ہوں

اے خضر! قطب وقت کی تا چند جستجو

میرا مرید ہو کہ قوی الارادہ ہوں

میں ہم رہ شمیم نہ اڑتا صبا کے ساتھ؟

افتاد تو یہی ہے کہ برگ فتادہ ہوں

تیر افگنوں کی صف ہے ادھر اور میں ادھر

سینہ سپر رئیسؔ بہ قلب کشادہ ہوں

(489) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Amrohvi. is written by Rais Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Amrohvi. Free Dowlonad  by Rais Amrohvi in PDF.