سیاہ ہے دل گیتی سیاہ تر ہو جائے

سیاہ ہے دل گیتی سیاہ تر ہو جائے

خدا کرے کہ ہر اک شام بے سحر ہو جائے

کچھ اس روش سے چلے باد برگ ریز خزاں

کہ دور تک صف اشجار بے ثمر ہو جائے

بجائے رنگ رگ غنچہ سے لہو ٹپکے

کھلے جو پھول تو ہر برگ گل شرر ہو جائے

زمانہ پی تو رہا ہے شراب دانش کو

خدا کرے کہ یہی زہر کارگر ہو جائے

کوئی قدم نہ اٹھے سوئے منزل مقصود

دعا کرو کہ ہر اک راہ پر خطر ہو جائے

یہ لوگ رہ گزر زیست سے بھٹک جائیں

اجل قوافل ہستی کی ہم سفر ہو جائے

بہ قدر یک دو نفس بھی گراں ہے زحمت زیست

حیات نوع بشر اور مختصر ہو جائے

(559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Amrohvi. is written by Rais Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Amrohvi. Free Dowlonad  by Rais Amrohvi in PDF.