تم اے رئیس! اب نہ اگر اور مگر کرو

تم اے رئیس! اب نہ اگر اور مگر کرو

کچھ دیر اپنے ساتھ بھی پیارے! بسر کرو

ممکن ہے ذات کا اسی لمحے میں ہو ظہور

اک لمحہ کائنات سے قطع نظر کرو

طیارہ ہائے عہد رواں ہیں صدا شگاف

مثل شعاع نور خلا میں سفر کرو

کب تک معاملہ یہ دماغوں سے شہد کا؟

تاثیر زہر بن کے دلوں میں گزر کرو

کب تک خود اپنے دل میں چبھوؤ گے برچھیاں

نوک سناں سے گنبد بے در میں در کرو

ملتا نہیں مکاں جو شریفوں کے شہر میں

اٹھو طوائفوں کے گھرانے میں گھر کرو

(713) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Amrohvi. is written by Rais Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Amrohvi. Free Dowlonad  by Rais Amrohvi in PDF.