آنکھوں کے کشکول شکستہ ہو جائیں گے شام کو

آنکھوں کے کشکول شکستہ ہو جائیں گے شام کو

دن بھر چہرے جمع کئے ہیں کھو جائیں گے شام کو

سارے پیڑ سفر میں ہوں گے اور گھروں کے سامنے

جتنے پیڑ ہیں اتنے سائے لہرائیں گے شام کو

دن کے شور میں شامل شاید کوئی تمہاری بات بھی ہو

آوازوں کے الجھے دھاگے سلجھائیں گے شام کو

شام سے پہلے درد کی دولت موجیں ہیں بے نام سی

دریاؤں سے مل کے دریا بل کھائیں گے شام کو

صبح سے آنگن میں آندھی ہے اندھیارا ہے دھول ہے

شاید آگ چرانے والے گھر آئیں گے شام کو

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.