دھوپ میں ہم ہیں کبھی ہم چھاؤں میں

دھوپ میں ہم ہیں کبھی ہم چھاؤں میں

راستے الجھے ہوئے ہیں پاؤں میں

بستیوں میں ہم بھی رہتے ہیں مگر

جیسے آوارہ ہوا صحراؤں میں

ہم نے اپنایا درختوں کا چلن

خود کبھی بیٹھے نہ اپنی چھاؤں میں

کس قدر نادان ہیں اہل جہاں

ہم گنے جانے لگے داناؤں میں

سامنے کچھ دیر لہراتے رہے

پھر وہ ساحل بہہ گئے دریاؤں میں

اک یہی دنیا بدلتی ہے فروغؔ

کیسی کیسی اجنبی دنیاؤں میں

(408) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.