گھر میں صحرا ہے تو صحرا کو خفا کر دیکھو

گھر میں صحرا ہے تو صحرا کو خفا کر دیکھو

شاید آ جائے سمندر کو بلا کر دیکھو

دشت کی آگ بڑی چیز ہے آنکھوں کے لیے

شہر بھی خوب ہی جلتا ہے جلا کر دیکھو

تم نے خوشبو سے کبھی عہد وفا باندھا ہے

روشنی کو کبھی بستر میں لٹا کر دیکھو

کس نے توڑا ہے زمیں اور قدم کا رشتہ

آج کی رات یہی کھوج لگا کر دیکھو

یہ برستے ہوئے بادل تو نہ سونے دیں گے

کوئی بچپن کی کہانی ہی سنا کر دیکھو

ہجر اچھا ہے نہ اب اس کا وصال اچھا ہے

اس لیے اور کہیں عشق لڑا کر دیکھو

(401) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.