پھول زمین پر گرا پھر مجھے نیند آ گئی

پھول زمین پر گرا پھر مجھے نیند آ گئی

دور کسی نے کچھ کہا پھر مجھے نیند آ گئی

ابر کی اوٹ میں کہیں نرم سی دستکیں ہوئیں

ساتھ ہی کوئی در کھلا پھر مجھے نیند آ گئی

رات بہت ہوا چلی اور شجر بہت ڈرے

میں بھی ذرا ذرا ڈرا پھر مجھے نیند آ گئی

اور ہی ایک سمت سے اور ہی اک مقام پر

گرد نے شہر کو چھوا پھر مجھے نیند آ گئی

اپنے ہی ایک روپ سے تازہ سخن کے درمیاں

میں کسی بات پر ہنسا پھر مجھے نیند آ گئی

تو کہیں آس پاس تھا وہ ترا التباس تھا

میں اسے دیکھتا رہا پھر مجھے نیند آ گئی

ایک عجب فراق سے ایک عجب وصال تک

اپنے خیال میں چلا پھر مجھے نیند آ گئی

(663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.