سچائی

میرے ایک ہاتھ پر مہتاب

اور ایک ہاتھ پر خورشید رکھ دو

پھر بھی میں وہ بات دہراؤں گا

جو سچ ہے

یہ سچائی

جو نازک بیل کی مانند

حسن و خیر کی خوشبو لئے

لمحے سے لمحے کی طرف چلتی رہی

اور مرے باغ تک پہنچی

سو جب میں مامتا کی کانپتی باہوں میں خوابیدہ تھا

میرے باپ نے مجھ کو جگایا

اور کہا

لا الہٰ الا اللہ

(657) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.