شاید گلاب شاید کبوتر

پھر کیا ہوا

پھر یوں ہوا

کہ اس کی ایک آنکھ سے چمگادڑ نے چھلانگ لگائی

اور ایک آنکھ سے پھڑپھڑاتا ہوا خار پشت نکلا

پھر جو وہ ایک دوسرے پر جھپٹے ہیں

تو ایسے جھپٹے

کہ منڈیریں کبوتروں سے

اور کیاریاں گلابوں سے

بھر گئیں

اس دن کے بعد ہم نے مداری کو کبھی نہیں دیکھا

اچھا اب تم

میرے لیے پان لگا دو

اور اچھے خوابوں پہ دھیان جما کے

سو جاؤ

(893) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.