سبھی اندھیرے سمیٹے ہوئے پڑے رہنا

سبھی اندھیرے سمیٹے ہوئے پڑے رہنا

چراغ راہ گذر اس طرح بنے رہنا

یہ خواہشوں کا سمندر سراب جیسا ہے

سبھی کا اپنے تعاقب میں بھاگتے رہنا

نئی بہار کی خوشیاں نصیب ہوں لیکن

نشانیاں گئے موسم کی بھی رکھے رہنا

اداس چہرے کوئی بھی نہیں پڑھا کرتا

نمائشوں کی طرح آپ بھی سجے رہنا

میں اتنی بھیڑ میں اک روز کھو بھی سکتا ہوں

کسی جگہ تو مرا نام بھی لکھے رہنا

اے زندگی مرے دکھ سکھ کہاں یہ چھوڑ آئی

وہ لمحہ لمحہ بکھرنا وہ رتجگے رہنا

رئیسؔ کون سا آسیب ہے مکانوں میں

تمام شہر یہ کہتا ہے جاگتے رہنا

(446) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Siddiqui. is written by Rais Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Siddiqui. Free Dowlonad  by Rais Siddiqui in PDF.