کوئی پتھر ہی کسی سمت سے آیا ہوتا

کوئی پتھر ہی کسی سمت سے آیا ہوتا

پیڑ پھل دار میں اک راہ گزر کا ہوتا

اپنی آواز کے جادو پہ بھروسا کرتے

مور جو نقش تھا دیوار پہ ناچا ہوتا

ایک ہی پل کو ٹھہرنا تھا منڈیروں پہ تری

شام کی دھوپ ہوں میں کاش یہ جانا ہوتا

ایک ہی نقش سے سو عکس نمایاں ہوتے

کچھ سلیقے ہی سے الفاظ کو برتا ہوتا

لذتیں قرب کی اے رازؔ ہمیشہ رہتیں

شاخ صندل سے کوئی سانپ ہی لپٹا ہوتا

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raj Narayan Raaz. is written by Raj Narayan Raaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raj Narayan Raaz. Free Dowlonad  by Raj Narayan Raaz in PDF.