ایک چہلم پر

جمیلہ اب اٹھو نہ آنسو بہاؤ

نہیں وقت رونے کا دریاں بچھاؤ

یہ دنیا ہے فانی گیا جانے والا

وہ رونے سے واپس نہیں آنے والا

نہ بیکار اب تم دہائی مچاؤ

اٹھو اپنے گھر میں صفائی کراؤ

معزز معزز جو آئیں گے مہماں

بہت ناک اور بھوں چڑھائیں گی اماں

تم ان کے لیے جلد حقے منگاؤ

میاں بھاگ کر چائے لپٹن کی لاؤ

وہ سب آ کے اظہار ماتم کریں گے

وہ بیٹھک میں روئیں گے چائے پئیں گے

سنائیں گے مرحوم کے وہ فسانے

کہ لب بولنے کو دیے ہیں خدا نے

دلہن نے اتارا نہ تھا سرخ جوڑا

کہ دولہا نے دنیائے فانی کو چھوڑا

بہت خوبصورت بہت نیک تھا وہ

ہزاروں جوانوں میں بس ایک تھا وہ

نماز اک بھی ہرگز نہ اس نے قضا کی

شب و روز کرتا عبادت خدا کی

جدھر دیکھتے ہیں ادھر غم ہی غم ہے

کریں اس کا جتنا بھی ماتم وہ کم ہے

نہ رو رو کے بے حال ہو اے دلہن تو

نہ کر اس قدر آہ و رنج و محن تو

وہ جنت میں خوشیاں منائے گا مت رو

وہ حوروں سے اب دل لگائے گا مت رو

جمیلہ خدا کی قسم مسکرا دے

تری بے قراری نہ ہم کو رلا دے

رضیہ ذرا گرم چاول تو لانا

ذکیہ ذرا ٹھنڈا پانی پلانا

بہت خوبصورت بہت نیک تھا وہ

ہزاروں جوانوں میں بس ایک تھا وہ

جمیلہ مجھے روغنی نان دینا

وہ فرنی اٹھانا وہ پکوان دینا

جدائی میں اس کے ہوا دل دوانا

کہ لگتا ہے اچھا نہ پینا نہ کھانا

منگاؤ پلاؤ ذرا اور خالہ

بڑھانا ذرا قورمے کا پیالہ

جدھر دیکھتے ہیں ادھر غم ہی غم ہے

کریں اس کا جتنا بھی ماتم وہ کم ہے

وہ ننھی کے زردے میں کشمش ہے تھوڑی

بہت دیر سے مانگتی ہے نگوڑی

وہ ٹکڑا جگر کا تھا آنکھوں کا تارا

ہمیں اپنی اولاد سے بھی تھا پیارا

پڑا ہے پلاؤ میں گھی ڈالڈے کا

خدا تو ہی حافظ ہے میرے گلے کا

دلہن سے کہو آہ اتنی نہ روئے

بے چاری نہ بے کار میں جان کھوئے

اری بوٹیاں تین سالن میں تیرے

یہ چھچھڑا لکھا تھا مقدر میں میرے

بہت خوبصورت بہت نیک تھا وہ

ہزاروں جوانوں میں بس ایک تھا وہ

دلہن گھر میں چورن اگر ہے تو لانا

نہیں تو ذرا کھاری بوتل منگانا

نہ کر بین اتنے نہ رو اتنا پیاری

ہمارے کلیجے پہ چلتی ہے آری

(1020) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raja Mehdi Ali Khan. is written by Raja Mehdi Ali Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raja Mehdi Ali Khan. Free Dowlonad  by Raja Mehdi Ali Khan in PDF.