جمال زادہ

مرے ننھے چاند مت رو مرے شاہزادے سو جا

تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا

تیرا باپ میرے گھر سے مجھے ورغلا کے لایا

ہوا وصل در جہنم جو مجھے بھگا کے لایا

تھا جمالؔ نام اس کا اے جمال زادے سو جا

تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا

مجھے موہنے کو جس نے کیا روز مجھ سے دنگا

نہیں اب وہ آنے والا گیا بھاگ وہ لفنگا

جسے میں کبھی نہ بھولوں تو اسے بھلا دے سو جا

تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا

وہ کواڑ بند کر کے مجھے روز پیٹتا تھا

کبھی مثل چارپائی وہ مجھے گھسیٹتا تھا

تو اگر ہے میرا بیٹا اسے بد دعا دے سو جا

تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا

مری چوٹیا اس نے کاٹی مری ٹانگ اس نے توڑی

مرا کون ہے جہاں میں کہاں جاؤں میں نگوڑی

جو میں کر چکی ہوں اس کی نہ مجھے ساز دے سو جا

تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا

وہ جو عاشقی کے دن تھے وہ کبھی کے کٹ چکے ہیں

مرے بک چکے ہیں زیور مرے کپڑے پھٹ چکے ہیں

کہیں میری آہ سوزاں نہ تجھے جلا دے سو جا

تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا

نہ لبوں پہ اب ہے سرخی نہ وہ منہ پر اب ہے غازہ

لیے جا رہی ہے قسمت مرے عشق کا جنازہ

کہیں حادثہ یہ پاگل نہ مجھے بنا دے سو جا

تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا

مجھے کون آسرا دے میں ہوں شہر میں اکیلی

نہ مرا عزیز کوئی، نہ مری کوئی سہیلی

مرے غم کو میرے دکھ کو تو ہی آسرا دے سو جا

تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raja Mehdi Ali Khan. is written by Raja Mehdi Ali Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raja Mehdi Ali Khan. Free Dowlonad  by Raja Mehdi Ali Khan in PDF.