پھول اور کانٹا

جھٹپٹے کے وقت شیشم کے درختوں کے تلے

مل رہی تھی جب ہوا مسرور شاخوں سے گلے

جب زمین خلد منظر کیف سے معمور تھی

شام کی دیوی محبت کے نشے میں چور تھی

شہر کی ویراں سڑک پر مجھ کو اک لڑکی ملی

نیلگوں ملبوس میں مورت چھپی تھی نور کی

ساتھ اپنے دھول اڑائے جس طرح موج ہوا

جس طرح سے پھول کے ساتھ ایک کانٹا ہو لگا

تھام کر اس مہ لقا کا عطر سے آلودہ ہاتھ

نوجواں بھی آ رہا تھا ایک اس کے ساتھ ساتھ

(572) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raja Mehdi Ali Khan. is written by Raja Mehdi Ali Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raja Mehdi Ali Khan. Free Dowlonad  by Raja Mehdi Ali Khan in PDF.