ترک جس دن سے کیا ہم نے شکیبائی کا

ترک جس دن سے کیا ہم نے شکیبائی کا

جا بجا شہر میں چرچا ہوا رسوائی کا

غیر داغ دل صد چاک نہ مونس نہ رفیق

زور عالم پہ ہے عالم مری تنہائی کا

پہروں ہی اپنے تئیں آپ ہوں بھولا رہتا

دھیان آتا ہے جب اپنے مجھے ہرجائی کا

زلزلہ گور میں مجنوں کی پڑا رہتا ہے

اپنا یہ شور ہے اب بادیہ پیمائی کا

جلوہ اس کا ہے ہر اک گھر میں بسان خورشید

فرق ہے اپنی فقط آہ یہ بینائی کا

کلمۂ حق بھی دم نزع نہ نکلا منہ سے

شیخ کو دھیان تھا ایسا بت ترسائی کا

کشش نالہ اسے کہتے ہیں اب وہ جو سرورؔ

محو نظارہ ہوا اپنے تماشائی کا

(572) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajab Ali Beg Suroor. is written by Rajab Ali Beg Suroor. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajab Ali Beg Suroor. Free Dowlonad  by Rajab Ali Beg Suroor in PDF.