کسی دن زندگانی میں کرشمہ کیوں نہیں ہوتا

کسی دن زندگانی میں کرشمہ کیوں نہیں ہوتا

میں ہر دن جاگ تو جاتا ہوں زندہ کیوں نہیں ہوتا

مری اک زندگی کے کتنے حصے دار ہیں لیکن

کسی کی زندگی میں میرا حصہ کیوں نہیں ہوتا

جہاں میں یوں تو ہونے کو بہت کچھ ہوتا رہتا ہے

میں جیسا سوچتا ہوں کچھ بھی ویسا کیوں نہیں ہوتا

ہمیشہ طنز کرتے ہیں طبیعت پوچھنے والے

تم اچھا کیوں نہیں کرتے میں اچھا کیوں نہیں ہوتا

زمانے بھر کے لوگوں کو کیا ہے مبتلا تو نے

جو تیرا ہو گیا تو بھی اسی کا کیوں نہیں ہوتا

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajesh Reddy. is written by Rajesh Reddy. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajesh Reddy. Free Dowlonad  by Rajesh Reddy in PDF.