شوق کی حد کو ابھی پار کیا جانا ہے

شوق کی حد کو ابھی پار کیا جانا ہے

آئینے میں ترا دیدار کیا جانا ہے

ہم تصور میں بنا بیٹھے ہیں اک چارہ گر

خود کو جس کے لئے بیمار کیا جانا ہے

دل تو دنیا سے نکلنے پہ ہے آمادہ مگر

اک ذرا ذہن کو تیار کیا جانا ہے

توڑ کے رکھ دئے باقی تو انا نے سارے

بت بس اک اپنا ہی مسمار کیا جانا ہے

دیکھنی ہے کبھی آئینے میں اپنی صورت

اک مخالف کو طرفدار کیا جانا ہے

مسئلہ یہ نہیں کہ عشق ہوا ہے ہم کو

مسئلہ یہ ہے کہ اظہار کیا جانا ہے

خوابوں اور خواہشوں کی باتوں میں آ کر کب تک

خود کو رسوا سر بازار کیا جانا ہے

ایک ہی بار میں اکتا سے گئے ہو جس سے

یہ تماشا تو کئی بار کیا جانا ہے

کون پڑھتا ہے یہاں کھول کے اب دل کی کتاب

اب تو چہرے کو ہی اخبار کیا جانا ہے

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajesh Reddy. is written by Rajesh Reddy. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajesh Reddy. Free Dowlonad  by Rajesh Reddy in PDF.