بہت کچھ منتظر اک بات کا تھا

بہت کچھ منتظر اک بات کا تھا

کہ لمحہ لاکھ امکانات کا تھا

بچا لی تھی ضیا اندر کی اس نے

وہی اک آشنا اب رات کا تھا

رفاقت کیا کہاں کے مشترک خواب

کہ سارا سلسلہ شبہات کا تھا

بگولے اس کے سر پر چیختے تھے

مگر وہ آدمی چپ ذات کا تھا

حنائی ہاتھ کا منظر تھا بانیؔ

کہ تابندہ ورق اثبات کا تھا

(422) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.