چمکتی آنکھ میں صحرا دکھائی صاف دیتا ہے

چمکتی آنکھ میں صحرا دکھائی صاف دیتا ہے

مرے لہجے میں سناٹا سنائی صاف دیتا ہے

میں اک اسرار‌ ماتم لاکھ خود میں گم ہوا جاؤں

مگر سینہ کسی شے کی دہائی صاف دیتا ہے

وہ کیا کیا بات کرتا ہے نہ اک پل بھی بچھڑنے کی

مگر لہجہ کہ احساس جدائی صاف دیتا ہے

صفیں یوں تو مقابل دشمنوں کی ہیں مگر ان میں

عجب اک مہرباں چہرہ دکھائی صاف دیتا ہے

میں آ پہنچا ہوں اے بانیؔ عجب اندھی جگہ مانا

ہے اب بھی ایک رستہ جو سجھائی صاف دیتا ہے

(402) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.