اک گل تر بھی شرر سے نکلا

اک گل تر بھی شرر سے نکلا

بسکہ ہر کام ہنر سے نکلا

میں ترے بعد پھر اے گم شدگی

خیمۂ گرد سفر سے نکلا

غم نکلتا نہ کبھی سینے سے

اک محبت کی نظر سے نکلا

اے صف ابر رواں تیرے بعد

اک گھنا سایہ شجر سے نکلا

راستے میں کوئی دیوار بھی تھی

وہ اسی ڈر سے نہ گھر سے نکلا

ذکر پھر اپنا وہاں مدت بعد

کسی عنوان دگر سے نکلا

ہم کہ تھے نشۂ محرومی میں

یہ نیا درد کدھر سے نکلا

ایک ٹھوکر پہ سفر ختم ہوا

ایک سودا تھا کہ سر سے نکلا

ایک اک قصۂ بے معنی کا

سلسلہ تیری نظر سے نکلا

لمحے آداب تسلسل سے چھٹے

میں کہ امکان سحر سے نکلا

سر منزل ہی کھلا اے بانیؔ

کون کس راہ گزر سے نکلا

(395) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.