مست اڑتے پرندوں کو آواز مت دو کہ ڈر جائیں گے

مست اڑتے پرندوں کو آواز مت دو کہ ڈر جائیں گے

آن کی آن میں سارے اوراق منظر بکھر جائیں گے

شام چاندی سی اک یاد پلکوں پہ رکھ کر چلی جائے گی

اور ہم روشنی روشنی اپنے اندر اتر جائیں گے

کون ہیں کس جگہ ہیں کہ ٹوٹا ہے جن کے سفر کا نشہ

ایک ڈوبی سی آواز آتی ہے پیہم کہ گھر جائیں گے

اے ستارو تمہیں اپنی جانب سے شاید نہ کچھ دے سکیں

ہم مگر راستوں میں رکھے سب چراغوں کو بھر جائیں گے

وقت میں اک جگہ سی بناتے ہوئے تیرہ لمحے یہی

کوئی اندھی کہانی مرے دل پہ تحریر کر جائیں گے

ہم نے سمجھا تھا موسم کی بے رحمیوں کو بھی ایسا کہاں

اس طرح برف گرتی رہے گی کہ دریا ٹھہر جائیں گے

آج آیا ہے اک عمر کی فرقتوں میں عجب دھیان سا

یوں فراموشیاں کام کر جائیں گی زخم بھر جائیں گے

(434) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.