نہ جانے کل ہوں کہاں ساتھ اب ہوا کے ہیں

نہ جانے کل ہوں کہاں ساتھ اب ہوا کے ہیں

کہ ہم پرندے مقامات گم شدہ کے ہیں

ستم یہ دیکھ کہ خود معتبر نہیں وہ نگاہ

کہ جس نگاہ میں ہم مستحق سزا کے ہیں

قدم قدم پہ کہے ہے یہ جی کہ لوٹ چلو

تمام مرحلے دشوار انتہا کے ہیں

فصیل شب سے عجب جھانکتے ہوئے چہرے

کرن کرن کے ہیں پیاسے ہوا ہوا کے ہیں

کہیں سے آئی ہے بانیؔ کوئی خبر شاید

یہ تیرتے ہوئے سایے کسی صدا کے ہیں

(393) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.