شعلہ ادھر ادھر کبھی سایا یہیں کہیں

شعلہ ادھر ادھر کبھی سایا یہیں کہیں

ہوگا وہ برق جسم سبک پا یہیں کہیں

کن پانیوں کا زور اسے کاٹ لے گیا

دیکھا تھا ہم نے ایک جزیرہ یہیں کہیں

منسوب جس سے ہو نہ سکا کوئی حادثہ

گم ہو کے رہ گیا ہے وہ لمحہ یہیں کہیں

آوارگی کا ڈر نہ کوئی ڈوبنے کا خوف

صحرا ہی آس پاس نہ دریا یہیں کہیں

وہ چاہتا یہ ہوگا کہ میں ہی اسے بلاؤں

میری طرح وہ پھرتا ہے تنہا یہیں کہیں

بانیؔ ذرا سنبھل کے محبت کا موڑ کاٹ

اک حادثہ بھی تاک میں ہوگا یہیں کہیں

(403) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.