زماں مکاں تھے مرے سامنے بکھرتے ہوئے

زماں مکاں تھے مرے سامنے بکھرتے ہوئے

میں ڈھیر ہو گیا طول سفر سے ڈرتے ہوئے

دکھا کے لمحۂ خالی کا عکس لاتفسیر

یہ مجھ میں کون ہے مجھ سے فرار کرتے ہوئے

بس ایک زخم تھا دل میں جگہ بناتا ہوا

ہزار غم تھے مگر بھولتے بسرتے ہوئے

وہ ٹوٹتے ہوئے رشتوں کا حسن آخر تھا

کہ چپ سی لگ گئی دونوں کو بات کرتے ہوئے

عجب نظارا تھا بستی کا اس کنارے پر

سبھی بچھڑ گئے دریا سے پار اترتے ہوئے

میں ایک حادثہ بن کر کھڑا تھا رستے میں

عجب زمانے مرے سر سے تھے گزرتے ہوئے

وہی ہوا کہ تکلف کا حسن بیچ میں تھا

بدن تھے قرب تہی لمس سے بکھرتے ہوئے

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.