آخری موسم

زماں مکاں کے ہزار ہنگامے قلب خستہ کو اس طرح ڈھیر کر گئے ہیں

کہ جیسے اک خشک خشک پتے کی کپکپاتی ہوئی رگوں سے

چپک رہی ہو تمام ماحول کے مناظر کی ماندگی بھی

ہر ایک جھونکے کی خستگی بھی

یہ خشک پتہ

ہوا کے مبہوت دائروں میں زمین سے سر پٹک کے اپنی تمام رنگت بدل چکا ہے

اب ایک پتھر کے یخ زدہ اور سیاہ سینے پہ آ کے بے ہوش ہو گیا ہے

میں قلب خستہ کو لے کے سنگین دور کے فرش پر پڑا ہوں

مگر یکایک کچھ ایسے چونکایا قلب خستہ کو ایک خواب حسیں نے آ کر

کہ جیسے بارش کا پہلا قطرہ

کچھ اتنی شدت سے خشک پتے پہ آ گرے اس کو توڑ ڈالے

(421) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.