آنکھ نے پھر عذاب دیکھا ہے

آنکھ نے پھر عذاب دیکھا ہے

ایک تازہ گلاب دیکھا ہے

نیند راتوں کو اب نہیں آتی

خواب ایسا خراب دیکھا ہے

سانس لینا بھی ہو گیا مشکل

جب سے آنکھوں نے خواب دیکھا ہے

جانے کیسے نشے میں ہے دل بھی

آج اس نے شراب دیکھا ہے

زخم بھی پھول جیسے ہیں رخشاںؔ

زخم تو بے حساب دیکھا ہے

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rakhshan Hashmi. is written by Rakhshan Hashmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rakhshan Hashmi. Free Dowlonad  by Rakhshan Hashmi in PDF.