ہے وہی منظر خوں رنگ جہاں تک دیکھوں

ہے وہی منظر خوں رنگ جہاں تک دیکھوں

میں فقط ایک ہی تصویر کہاں تک دیکھوں

نیند ٹوٹی ہے مرے خواب کہاں ٹوٹے ہیں

عکس تیرا ہی حقیقت سے گماں تک دیکھوں

اتنی وسعت دے مری قلب و نظر کو مولا

آنکھ صحرا پہ دھروں آب رواں تک دیکھوں

رت کوئی آئے کبھی پھول کھلانے والی

کب تلک آگ ہر اک صحن و مکاں تک دیکھوں

آئنہ ہوتے ہوئے اپنا عروج اور زوال

مطلع صبح سے مغرب کی اذاں تک دیکھوں

بعد اللہ کے وہ ہے مری شہ رگ کے قریب

کب مرے دل کی صدا جاتی ہے ماں تک دیکھوں

دل کی دہلیز سے ہی لوٹ گیا وہ رخشاںؔ

چاہتی تھی میں جسے جسم سے جاں تک دیکھوں

(522) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rakhshan Hashmi. is written by Rakhshan Hashmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rakhshan Hashmi. Free Dowlonad  by Rakhshan Hashmi in PDF.