سفر کا رخ بدل کر دیکھتا ہوں

سفر کا رخ بدل کر دیکھتا ہوں

کچھ اپنی سمت چل کر دیکھتا ہوں

مقدر پھول ہیں یا ٹھوکریں پھر

کسی پتھر میں ڈھل کر دیکھتا ہوں

مجھے دیتی ہے کیا کیا نام دنیا

ترے کوچے میں چل کر دیکھتا ہوں

تپش بیباکیوں کی کم ہو شاید

لہو سورج پہ مل کر دیکھتا ہوں

بھروسہ تو نہیں وعدے پہ تیرے

مگر پھر بھی بہل کر دیکھتا ہوں

یہ وہ ہیں یا کہ میرا واہمہ ہے

انہیں پھر آنکھیں مل کر دیکھتا ہوں

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ram Awtar Gupta Muztar. is written by Ram Awtar Gupta Muztar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ram Awtar Gupta Muztar. Free Dowlonad  by Ram Awtar Gupta Muztar in PDF.