مسئلہ یہ بھی بہ فیض عشق آساں ہو گیا

مسئلہ یہ بھی بہ فیض عشق آساں ہو گیا

زیست کو اندازۂ غم‌ ہائے دوراں ہو گیا

دل میں جب احساس کا شعلہ فروزاں ہو گیا

نور افشاں ہر چراغ بزم امکاں ہو گیا

تیرے لہراتے ہی اے جان طرب روح نشاط

زندگی رقصاں ہوئی عالم غزل خواں ہو گیا

اس طرح میری بہار زندگی رخصت ہوئی

دل اجڑ کر رہ گیا آغوش ویراں ہو گیا

ہو گئی جب زخمہ زن درد محبت کی خلش

ہر نفس اک نغمۂ ساز رگ جاں ہو گیا

انجم افشاں ہو گئی جب میری چشم اشکبار

درد کی تیرہ فضاؤں میں چراغاں ہو گیا

جس کے آئینے میں لاکھوں رنگ تھے جلوہ فگن

خواب سا وہ لمحۂ عیش فراواں ہو گیا

میں نے ہر بت کی پرستش کی کچھ اس انداز سے

کفر میرا لائق ارباب ایماں ہو گیا

آہ مضطر اب وہ جلوے ہیں نہ وہ رعنائیاں

ہر نظارہ سایۂ عمر گریزاں ہو گیا

(442) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ram Krishn Muztar. is written by Ram Krishn Muztar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ram Krishn Muztar. Free Dowlonad  by Ram Krishn Muztar in PDF.