آنکھوں میں تیز دھوپ کے نیزے گڑے رہے

آنکھوں میں تیز دھوپ کے نیزے گڑے رہے

ہم تیرے انتظار میں پھر بھی کھڑے رہے

تم رک گئے پہ سنگ کا میلہ نہ کم ہوا

اس کارواں کے ساتھ مسافر بڑے رہے

میرے بدن پہ صرف ہوا کا لباس تھا

تیری قبا میں چاند ستارے جڑے رہے

سائے کو لوگ پوجتے آئے ہیں دیر سے

پتے ہمیشہ پاؤں میں بکھرے پڑے رہے

شاید وہ رامؔ میری طرح بد نصیب تھے

جو لوگ تیرے پیار کی ضد پر اڑے رہے

(619) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ram Riyaz. is written by Ram Riyaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ram Riyaz. Free Dowlonad  by Ram Riyaz in PDF.