کسی مرقد کا ہی زیور ہو جائیں

کسی مرقد کا ہی زیور ہو جائیں

پھول ہو جائیں کہ پتھر ہو جائیں

خشکیاں ہم سے کنارا کر لیں

تم اگر چاہو سمندر ہو جائیں

تو نے منہ پھیرا تو ہم ایسے لگے

جس طرح آدمی بے گھر ہو جائیں

یہ ستارے یہ سمندر یہ پہاڑ

کس طرح لوگ برابر ہو جائیں

اپنا حق لوگ کہاں چھوڑتے ہیں

دوست بن جائیں برادر ہو جائیں

آمد شب کا یہ مطلب ہوگا

رامؔ کچھ چہرے اجاگر ہو جائیں

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ram Riyaz. is written by Ram Riyaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ram Riyaz. Free Dowlonad  by Ram Riyaz in PDF.