نہ آنکھیں سرخ رکھتے ہیں نہ چہرے زرد رکھتے ہیں

نہ آنکھیں سرخ رکھتے ہیں نہ چہرے زرد رکھتے ہیں

یہ ظالم لوگ بھی انسانیت کا درد رکھتے ہیں

مجھے شک ہے کہ تم تیرہ شبوں میں کیسے نکلو گے

چٹانیں کاٹنے کا حوصلہ تو مرد رکھتے ہیں

محبت کرنے والوں کی تمہیں پہچان بتلاؤں

دلوں میں آگ کے با وصف سینہ سرد رکھتے ہیں

ہوا نے اہل صحرا کو عجب ملبوس بخشا ہے

سروں پر لوگ پگڑی کے بجائے گرد رکھتے ہیں

اسے دیکھا تو چہرہ ڈھانپ لو گے اپنے ہاتھوں سے

ہم اپنے ساتھیوں میں رامؔ ایسا فرد رکھتے ہیں

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ram Riyaz. is written by Ram Riyaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ram Riyaz. Free Dowlonad  by Ram Riyaz in PDF.