یادوں کے دریچوں کو ذرا کھول کے دیکھو

یادوں کے دریچوں کو ذرا کھول کے دیکھو

ہم لوگ وہی ہیں کہ نہیں بول کے دیکھو

ہم اوس کے قطرے ہیں کہ بکھرے ہوئے موتی

دھوکا نظر آئے تو ہمیں رول کے دیکھو

کانوں میں پڑی دیر تلک گونج رہے گی

خاموش چٹانوں سے کبھی بول کے دیکھو

ذرے ہیں مگر کم نہیں پاؤ گے کسی سے

پھر جانچ کے دیکھو ہمیں پھر تول کے دیکھو

سقراط سے انسان ابھی ہیں کہ نہیں رامؔ

تھوڑا سا کبھی جام میں وش گھول کے دیکھو

(613) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ram Riyaz. is written by Ram Riyaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ram Riyaz. Free Dowlonad  by Ram Riyaz in PDF.