غم چھپانے میں وقت لگتا ہے

غم چھپانے میں وقت لگتا ہے

مسکرانے میں وقت لگتا ہے

روٹھ جانے کا کوئی وقت نہیں

پر منانے میں وقت لگتا ہے

ضد کا بستر سمیٹیے دلبر

گھر بسانے میں وقت لگتا ہے

جا کے آنے کی بات مت کیجے

جانے آنے میں وقت لگتا ہے

آزما مت، بھروسہ کر مجھ پر

آزمانے میں وقت لگتا ہے

یک بیک بھولنا ہے نا ممکن

بھول جانے میں وقت لگتا ہے

وہ ابھی بن سنور رہی ہوگی

اس کو آنے میں وقت لگتا ہے

جام پیتے ہیں جو نظر سے انہیں

جام اٹھانے میں وقت لگتا ہے

بیٹیوں کو بچا کے رکھیے کنولؔ

ان کو پانے میں وقت لگتا ہے

(451) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramesh Kanwal. is written by Ramesh Kanwal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramesh Kanwal. Free Dowlonad  by Ramesh Kanwal in PDF.