جھلملاتے ہوئے آنسو بھی عجب ہوتے ہیں

جھلملاتے ہوئے آنسو بھی عجب ہوتے ہیں

شام فرقت کے یہ جگنو بھی عجب ہوتے ہیں

یہ ادا حسن کی ہم کیوں نظر انداز کریں

اس کے بکھرے ہوئے گیسو بھی عجب ہوتے ہیں

قتل ہو کوئی تو کانپ اٹھتی ہے ساری دنیا

درد انساں کے یہ پہلو بھی عجب ہوتے ہیں

کس کو گیت اپنے سناتے ہیں وہاں کیا کہیے

نغمہ خوانان لب جو بھی عجب ہوتے ہیں

اس خرابی سے تو معمور ہے سارا عالم

یہ فسادات من و تو بھی عجب ہوتے ہیں

ولولے دل کے نہ معلوم کدھر لے جائیں

کشتئ دل کے یہ چپو بھی عجب ہوتے ہیں

بھائیوں کے ستم و جور کو کیا تم سے کہوں

رمزؔ یہ قوت بازو بھی عجب ہوتے ہیں

(449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramz Afaqi. is written by Ramz Afaqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramz Afaqi. Free Dowlonad  by Ramz Afaqi in PDF.