نیند آتی ہے مگر خواب نہیں آتے ہیں

نیند آتی ہے مگر خواب نہیں آتے ہیں

مجھ سے ملنے مرے احباب نہیں آتے ہیں

شہر کی بھیڑ سے خود کو تو بچا لاتا ہوں

گو سلامت مرے اعصاب نہیں آتے ہیں

تشنگی دشت کی دریا کو ڈبو دے نہ کہیں

اس لیے دشت میں سیلاب نہیں آتے ہیں

ڈوبتے وقت سمندر میں مرے ہاتھ لگے

وہ جواہر جو سر آب نہیں آتے ہیں

یا انہیں آتی نہیں بزم سخن آرائی

یا ہمیں بزم کے آداب نہیں آتے ہیں

ہم نشیں دیکھ مکافات عمل ہے دنیا

کام کچھ بھی یہاں اسباب نہیں آتے ہیں

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramzi Asim. is written by Ramzi Asim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramzi Asim. Free Dowlonad  by Ramzi Asim in PDF.