سب کی آنکھیں تو کھلی ہیں دیکھتا کوئی نہیں

سب کی آنکھیں تو کھلی ہیں دیکھتا کوئی نہیں

سانس سب کی چل رہی ہے جی رہا کوئی نہیں

میں سسکنے کی صدائیں سن رہا ہوں بار بار

آپ کہتے ہیں کہ گھر میں دوسرا کوئی نہیں

زندگانی نے لیے گو امتحاں در امتحاں

زندگانی سے مجھے پھر بھی گلہ کوئی نہیں

کوئی تو آخر چلاتا ہے نظام دو جہاں

کیسے ممکن ہے خدائی ہے خدا کوئی نہیں

میری ساری کوششوں کے کاوشوں کے باوجود

میرے سارے کام بگڑے ہیں بنا کوئی نہیں

(424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rana Gannauri. is written by Rana Gannauri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rana Gannauri. Free Dowlonad  by Rana Gannauri in PDF.