چاہ کر ہم اس پری رو کو جو دیوانے ہوئے

چاہ کر ہم اس پری رو کو جو دیوانے ہوئے

دوست دشمن ہو گئے اور اپنے بیگانے ہوئے

پھر نئے سر سے یہ جی میں ہے کہ دل کو ڈھونڈیئے

خاک کوچے کی ترے مدت ہوئی چھانے ہوئے

تھا جہاں مے خانہ برپا اس جگہ مسجد بنی

ٹوٹ کر مسجد کو پھر دیکھا تو بت خانے ہوئے

ہے یہ دنیا جائے عبرت خاک سے انسان کی

بن گئے کتنے سبو کتنے ہی پیمانے ہوئے

عقل و ہوش اپنے کا رنگیںؔ ہو گیا سب اور رنگ

کشور دل میں جب آ کر عشق کے تھانے ہوئے

(518) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rangin Saadat Yaar Khan . is written by Rangin Saadat Yaar Khan . Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rangin Saadat Yaar Khan . Free Dowlonad  by Rangin Saadat Yaar Khan in PDF.