اس کے کوچے میں بہت رہتے ہیں دیوانے پڑے

اس کے کوچے میں بہت رہتے ہیں دیوانے پڑے

ان میں دیکھا تو میاں رنگیںؔ نہ پہچانے پڑے

میں سفر میں ہوں اور اس کو غیر بہکاتے ہیں واں

مجھ کو اب کاغذ کے گھوڑے یاں سے دوڑنے پڑے

ساقیا تیری نگاہ ناز کے باعث سے دیکھ

جام و خم اوندھے ہیں اور تلپٹ ہیں پیمانے پڑے

دوستوں کے کہنے سننے سے مجھے مجبور ہو

زخم دل جراح کو اے وائے دکھلانے پڑے

اب غزل اک اور رنگیںؔ تو بدل کر لکھ ردیف

قافیہ پھر یہ مکرر تجھ کو کہہ جانے پڑے

(613) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rangin Saadat Yaar Khan . is written by Rangin Saadat Yaar Khan . Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rangin Saadat Yaar Khan . Free Dowlonad  by Rangin Saadat Yaar Khan in PDF.